صحت کے شعبہ پر پندرہ کروڑ اور احساس پروگرام پر پانچ کروڑ ڈالر مختص کئے گئے ہیں۔ حکومت امداد کو بروئے کار لا کر 1.2ٹریلین روپوں کے احساس منصوبے پر کام کررہی ہے۔اس منصوبے میں بہت سے شعبوں میں امداد کے ساتھ، فوری طور پر144ارب روپوں پر مشتمل رقم ایک کروڑ بیس لاکھ لوگوں میں بارہ ہزار روپے فی فرد کے حساب سے جاری کی جارہی ہے۔ جس کی ادائیگی کے حصول کے لئے سترہ ہزار مراکز قائم کئے جا رہے ہیں،جب کہ سات ہزار سے زائد مراکز کام انجام دے رہے ہیں۔
اس پروگرام کو وزیراعظم کی معاون ثانیہ نشتر دیکھ رہی ہیں۔ بلا شبہ پاکستانی تاریخ میں غریب طبقے کے لئے براہ راست موئثر و شفاف طریقے سے رقوم پہنچانے کا ایک بڑا منصوبہ ہے۔وزیراعظم اور ثانیہ نشتر کے اس منصوبے پر
اقدامات قابل رشک ہیں اور وہ مبارک باد کے مستحق ہیں۔
اب حال ہی میں وزیر اعظم کی جانب سے احساس لیبر پروگرام کا افتتاح کر دیا گیا ہے جس کے تحت 20000 روپے ان افراد کو دی جائے گی جس کا کاروبار کروانا وائرس سے متاثر ہو چکا ہو۔ اور اس کی رجسٹریشن شروع ہو چکی ہے ۔ یہ رقم عید سے کچھ دن پہلے مل جائیں گی ۔
مشکل کے اس وقت میں غبن کو روک کر اصلی حقداروں تک امداد کی رسائی بھی ایک بڑا چیلنج ہے۔ خدارا! یہ وقت سیاست کا نہیں بلکہ فوری اہم اقدامات کا ہے،مل جل کر کام کرنے کا ہے۔ حکومت کو اپنے حساب کتاب میں لاک ڈاؤن کے بعد پیش آنے والے مسائل کو بھی مد نظر رکھنا ہوگا۔موجودہ حالات میں 360ڈگری کی سطح پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔
No comments:
Post a Comment