الجزیرہ نیوز نے خبر دی ہے کہ
تنزانیہ میں کرونا کیسز 22 سے اچانک 480 پر پہنچے تو کیمسٹری کی ڈگری رکھنے والے ملک کے صدر جان مغوفولی کو شک گزرا کہ کچھ گڑبڑ ہے۔ انہوں نے ایک عجیب و غریب تجربہ کیا۔
انہوں نے ایک بھیڑ، بکری اور پپیتہ ، بٹیر اور انجن آئل سے لئے گئے نمونے ٹیسٹ کے لئے ملک کی مرکزی لیبارٹری بھجوائے۔ بھجوائے گئے نمونوں کو انسانی نام اور مختلف عمریں دی گئیں۔
حیران کن طور پر دو جانوروں بکری اور بھیڑ اور ایک پھل پپیتہ کا رزلٹ مثبت ایا۔ اس کے بعد انہوں بیرون ممالک سے درآمد کردہ تمام ٹیسٹنگ کٹس فوج کی تحویل میں دے دیئے ہیں اور انکوائری آرڈر کر دی ہے۔ تنزانیہ کے صدر کا کہنا ہے کہ ضرور کوئی "بڑی گڑبڑ" ہے۔
واقعہ کے بعد بین الاقوامی اداروں اور اپوزیشن کی جانب سے
تنزانیہ کے صدر کے اس فعل کی مذمت کی جارہی ہے۔
اب یہ ایک نیا پنڈورا باکس کھل گیا ہے۔۔۔ اب مسلمانوں کو اس بات کا احساس ہونا چاہئے کہ سائنس و تحقیق کے میدان سے دور رہ کر ہم نے اپنا کتنا بڑا نقصان کرلیا ہے اور ہم ہر طرح سے مغرب کے محتاج بن چکے ہیں۔ اب کرونا ٹیسٹنگ کٹس پر بھی سوال اٹھ گئے ہیں کہ آیا ان کٹس میں کچھ خرابی ہے یا یہ کٹس ڈیزائن ہی اس طرح کی گئ ہیں
کہ ایک مخصوص تعداد میں کرونا ٹیسٹ پازیٹو ظاہر ہو! دوسری طرف مختلف ممالک کی روایتی ھربل ادویات کرونا کے مریضوں کے لئے مفید ثابت ہورہی ہیں لیکن WHO سختی سے ان تمام دعووں کو رد کردیتا ہے کہ اس کے نزدیک صرف وہی دوا اور علاج کارگر ہوگا جس کو ان کی اپنے سائنسدان اور لیبارٹریز تصدیق کر دیں۔
الجزیرہ نیوز
UNIQUE NEWS
No comments:
Post a Comment